عجب سکوت ہے محشر کوئی بپا ہی نہیں
کہ تیرے بعد نظر میں کوئی جچا ہی نہیں
تمہارا ساتھ گل و خوشبو کا اک حسین سفر
تمہارے بعد تو گلشن کی وہ فضا ہی نہیں
تمہارے وعدہ و پیماں مثالِ رقصِ شرر
جو جل بجھے ہیں تو جینے کا حوصلہ ہی نہیں
ہم ایسے سادہ دلوں کا یہی مآلِ حیات
چھٹا جو ساتھ تو منزل کا کچھ پتہ ہی نہیں
ہوں چند روزہ رفاقت پہ اس قدر نازاں
کہ بے رخی کا تری دکھ کوئی گلہ ہی نہیں