غیوں سے کیا گلہ اپنوں نے بھی نہ پیار دیا
میرے بد نصیب دل کو چہن و قرار نہ دیا
کر دیا الگ مجھے زمانے سے ہر ایک نے
زمانے میں رہنے کا کسی نے اختیار نی دیا
ہر شے میرے خدا نے عطا کی مجھے
پر خدا نے مجھے میرا یار نی دیا
کانٹوں کے ہار تو میں پہنتا رہتا ہوں
پھولوں سے بھرا کھبی کسی نے ہار نہ دیا
ملتے ہیں سبھی گلے لگا کر شاکر
دل سے ہمیں کھبی کسی نے پیار نہ دیا