ہوا دید ا ر _ یا ر قسط بہ قسط
چڑھ رہا تھا خمار قسط بہ قسط
سانس آتی ہے مجھ میں قسط بہ قسط
سانس ان پر نثار قسط بہ قسط
تجھ میں ہم یوں سمائے تھے جیسے
اگے پھولوں میں خار قسط بہ قسط
میرے محبوب آ گئے ہوں گے
یوں نہ ہو احتظار قسط بہ قسط
لہجہ تیرا یوں اترا تھا دل میں
جیسے ہو آر , پار قسط بہ قسط
تیری یادوں کا فیض تھا, غم کے
بنے دل میں مزار قسط بہ قسط