میرا روم روم جلا دے توں
مجھے عشق کی سولی چڑھا دے توں
کروں رات دن جس کا ورد میں
مجھے وہ عشق کا کلمہ پڑھا دے توں
ہو جس میں میرا تن من زخمی
ہو جس کی لذت شیری شیری
جس پر خود عشق رشک کرئے
مجھے ایسی صورت بنا دے توں
جو دل و جگر کے پار ہو
جو میری نظر کا قرار ہو
ہے برسوں سے یہ حسرت میری
مجھے ایسی مورت بنا دے توں
ہو جس کا نشہ شراب سا
ہو جس کا رنگ شباب سا
جسے پی کر نا خود کی ہوش ہو
وہ جام محبت مجھے پلا دے توں
تجھے دیکھ کر میرا دل دھڑکتا ہے
کچھ کچھ تو آہیں بھی بھڑتا ہے
ہو جس میں بے انتہا محبت تم سے
مجھے ایسی دل کی لگن لگا دے توں
جب آنکھوں کو تیرا دیدار ہو
نہ دل پلکیں جھپکنے کو تیار ہو
ہر گھڑی مجھے تیرا خمار ہو
مجھے ایسا عاشق بنا دے توں
میرا روم روم جلا دے توں
مجھے عشق کی سولی چڑھا دے توں
کروں رات دن جس کا ورد میں
مجھے وہ عشق کا کلمہ پڑھا دے توں