Add Poetry

محبت میں یوں آزمایا

Poet: By: AB Shahzad, Mailsi

محبت میں کسی کو آزمایا یوں نہیں کرتے
ہو انجمن جب کسی اور کی بلایا یوں نہیں کرتے

کسی سےکرکے ہی احساں جتایا یوں نہیں کرتے
کسی کو نظروں سے اپنی گرایا یوں نہیں کرتے

دکھاتے یار مخلص تو نہیں ہیں دل کسی کا بھی
کبھی منزل محبت کی یہ پایا یوں نہیں کرتے

محبت میں عداوت آ گئی ہے اب کہاں سے یہ
کسی اپنے کو دشمن تو بنایا یوں نہیں کرتے

بتایا کیوں کسی نے بھی نہیں تکلیف آتی ہے
کبھی آئے مصیبت تو چلایا یوں نہیں کرتے

زمانے میں قدم اپنے ذرا اب سوچ کے رکھنا
لگا کر قہقے ساجن مسکرایا یوں نہیں کرتے

جدائی راس آتی ہی نہیں ہے پیار الفت میں
تعلق پیار الفت کے نبھایا یوں نہیں کرتے

نہیں ملتا ہے مخلص پیار قیمت دینی پڑتی ہے
کسی سے دل محبت میں لگایا یوں نہیں کرتے

کبھی آغازِ الفت میں نہیں شہزاد کرتے یوں
کبھی بھی پھول زلفوں میں سجایا یوں نہیں کرتے

Rate it:
Views: 460
26 Feb, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets