وہ جو میرے دل کی صدا لگتا ہے
نا جانےوہ اجنبی میرا کیا لگتا ہے
جس کی قبولیت میں ابھی دیر ہے
مجھے ایسی ہی کوئی دعا لگتا ہے
ہمارا روحانی رشتہ تو بڑا پرانا ہے
دیکھنےوالوں کو یہ تعلق نیا لگتا ہے
جس نےمیری زیست کو روشن کیا
مجھے تو وہ ایسا ایک دیا لگتا ہے
جس دن اس سےبات ہو جاتی ہے
اس روز میرا چہرہ ہرابھرا لگتا ہے
اس سےقبل تو سبھی بےوفا دوست ملے
مگر یہ مجھےدل کا کھرا لگتا ہے