وہ انا پرست سہی اسکی باتوں میں اقرار آج بھی ہے
اسکے چبھتے ہوئے لہجے میں چھپا پیار آج بھی ہے
وہ مجھے لکھتا ہے کہ منتظر نہ رہوں
لیکن اس کی تحریر میں صدیوں کا انتظار آج بھی ہے
وہ کہتا ہے مت روٹھو منانا نہیں آتا
لیکن میری ناراضگی پر وہ بے قرار آج بھی ہے