مر گیا ہوں تو یہ کمزوری مری اپنی تھی اُس پہ الزام لگاؤں تو لگاؤں کیسے وہ تو معصوم ہے یہ شرارت تھی ہوا کی جس نے وہ مرے پاس سے گُزری تو نقاب اُلٹا تھا