وہ خوابوں میں آتی تھی کبھی خیالوں میں
رات کی تیرگی میں کبھی دن کےاجالوں میں
میں اس بےوفا کواپنا خیرخواہ سمجھ کر
آخر آہی گیا اس کی دلفریب چالوں میں
اس کےساتھ میرےجو بھی لمحےبیتے
وہ سب گزرےجوابوں اور سوالوں میں
تمہاری محفل سےہم جارہے ہیں جاناں
لوٹ کرآجاہیں گےدس بیس سالوں میں
غم دینےوالے سےہم گلہ نہیں کرتے
یہی بات منفرد ہے ہم دل والوں میں