Add Poetry

وہ ریت کے نام اب تو مٹنے کو ہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

وہ ریت کے نام اب تو مٹنے کو ہیں
کچھ لوگ اس جہاں سے کٹنے کو ہیں

ہم نے تو ایک شوق کی دنیا بسا رکھی ہے
وہاں دیکھو فرقوں میں آدمی بٹنے کو ہیں

اب تک تو رخ سے پردہ ہی نہیں ہٹا
مگر امکاں ہے کہ طوفان اُٹھنے کو ہیں

دنیا کی خارج رسمیں بھی اپناکر دیکھیں
کہ اب تو اور بھی مذھب نکلنے کو ہیں

کہیں دوستی سے منسوخ یہ عالم بستے رہے
کہیں خون کے رشتے تو سمجھنے کو ہیں

ہم نے اپنے فرقت کہاں کی ہے
لیکن یہ دکھ سکھ کے لمحے گننے تو ہیں

 

Rate it:
Views: 268
06 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets