محبتوں کا امیں بن کے وہ ساتھ ساتھ رہا
سایہ بن کے جسم کا وہ ساتھ ساتھ رہا
سمیٹے اس نے کئی خواب جگنو آنکھوں سے
بن کے عاشقی کا زمانہ وہ ساتھ ساتھ رہا
وہ جب بھی گزرا شہر سے میری گلی سے گیا
بنا کے مجھ کو ٹھکانہ وہ ساتھ ساتھ رہا
ہوئی جب بھی طلب مجھے اس کو پانے کی
بن کے موسموں کا خزانہ وہ ساتھ ساتھ رہا