وہ فقط سوچ ہے سوچا نہ کرو ریت کے نقش پہ مچلا نہ کرو کانچ کا چاند ہے گر جائے گا آنکھ بھر کر اسے دیکھا نہ کرو وقت لوٹا ہے نہ لوٹے گا کبھی آپ یوں ماضی کو پیٹا نہ کرو اپنے ہاتھوں سے تراشا ہو جسے ایسے بت کا کبھی شکوہ نہ کرو