وہ ہمارے شہر میں دو چار دن کیا رک گیا

Poet: محمود حسین عاکف By: محمود حسین عاکف , Lahore

وہ ہمارے شہر میں دو چار دن کیا رک گیا
سب خزائیں چھٹ گئیں، پھولوں کا جھڑنا رک گیا

جب بھی اس نے بزم میں خاموش ہونے کا کہا
بات کرنا، دل دھڑکنا، سانس چلنا رک گیا

چاند کی اوقات کیا ہے، چاند بھی اس سے جلے
جب وہ نکلا رات کو تو چاند چڑھنا رک گیا

گفتگو ایسی کہ جیسے، فرش پر موتی گریں
مسکراہٹ وہ کہ جھیلوں کا بھی جھرنا رک گیا

اول اول مجھ کو ہوتی تھی تھکن لکھنے سے بھی
تجھ پہ اب لکھتا ہوں تو سوچوں کا تھکنا رک گیا

Rate it:
Views: 325
02 Jun, 2023
More Love / Romantic Poetry