پڑنظز میری جب سے تیرے رخسار پے
تب سے دوسرا کوئی مجھ کو نظز آتا ہی نہیں
کرتا ہوں کوشش جب بھی کچھ یاد کرنے کی
تیرے علاوہ اب خیالوں میں کوئی بستا ہی نہیں
گزارتا ہوں اک اک لمحا تیری بےپناہ یاد میں
بن یادوں کے تیری کمبخت یہ دن بھی گزرتا ہی نہیں
حاصل تمہیں کرنے میں ہیں مشکلیں بے شمار
مگر بنا کانٹوں کے توپھول بھی ملتا ہی نہیں
تو چاہتا ہے اسے خود سے بھی بڑھ کے احمد
پھر بھی تم کو نہ ملے تو قسمت بھی تیرے ساتھ ہی نہیں