کیا رکھا ہے حسین سی شاموں میں کیا مل گیا چاندنی راتوں میں جو ملے دن کے اجالے میں ایسا کہاں تھا لمبی سیاہ راتوں میں دکھ تو ہیں ہی کیا ملا خوشیوں کی برساتوں سے چلو سکون کرتے ہیں کیا رکھا مسافتوں میں