Add Poetry

چپ کی دیواریں گرا دو، کچھ صدا پیدا کرو

Poet: عدیل الرحمان سیر By: عدیل الرحمان سیر, Sargodha

چپ کی دیواریں گرا دو، کچھ صدا پیدا کرو
خامشی میں بھی کوئی صورتِ وفا پیدا کرو

دل کی بستی ویران ہے اُس کے بغیر
یاد کی مٹی سے اب نقشِ دعا پیدا کرو

چاندنی میں اُس کی آہٹ گونجتی ہے رات بھر
تم تصور سے کوئی شامِ صبا پیدا کرو

رات کٹتی ہے فقط سانسوں کے خالی شور میں
تم مرے لہجے سے اک دردِ نیا پیدا کرو

حیرت ہے تمہارے اس انداز گفتگو پر
لب و لہجے میں اب عکسِ حیا پیدا کرو

پھول سے لفظوں میں اب خوشبو نہیں رہی
اس فضا میں تم کوئی نیا جذبہ پیدا کرو

عمر کاٹی ہے جو درد میں مبتلا ہو کر سائر
اُس نگاہِ درد سے جینے کی کوئی ادا پیدا کرو

Rate it:
Views: 4
21 Jun, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets