کبھی اندھیروں کبھی اجالوں میں آتا ہے

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

کبھی اندھیروں کبھی اجالوں میں آتا ہے
کبھی خوابوں تو کبھی خیالوں میں آتا٠ہے
محفل میں میرا نام سننے کی دیر ہوتی ہے
پھر سرخ رنگ اس کے گالوں میں آتا ہے
میں پیار سے اسےحسن کی رانی کہتا ہوں
اس کا پہلا نمبر زہرہ جمالوں میں آتا ہے
ہمارے نام سے کوئی دھوکہ نہ کھابیٹھے
اب ہمارا نام بھی دل والوں میں آتا ہے
زندگی بھر ٹھوکریں کھانے کےبعداصغر
اب نہ بےوفاؤں کی چالوں میں آتا ہے

Rate it:
Views: 409
20 May, 2012