کتابِ زیست میں جاناں! بہت سے باب ہیں لیکن وفا کا باب کھولو تم وفا کے باب میں دیکھو جہاں تک میری الفت ہے بہت خاموش تحریریں سیاہی سے مقدر کی لکھی ہیں اور جہاں تمھاری بابت ابتداء ہے وہاں اوراق کورے ہیں!