ہو گیا چاند ستارا کوئی
ھم نے دیکھ لیا نظارا کوئی
پھر نہیں رکھتا حسرت دیگر
جو دیکھ لے اسکا جلوہ کوئی
وہ ایک میں انیک ھے واعظ !
نہیں گنتی اس کی شمارا کوئی
لاکھوں کے دل دھڑکنے لگیں
بس کر لے ایک اشارا کوئی
گو سمجھون ہون اپنی بد قسمتی
مانگے سے جو نہین ملتا کوئی
اسد برائے نام کا ہی سہی
کر لیتے ہیں واعظ سجدہ کوئی