Add Poetry

کوئی رشتہ نہ رفاقت نہ شناسا کوئی

Poet: ڈاکٹر آفتاب رانجھا By: ڈاکٹر آفتاب رانجھا, Lahore

کوئی رشتہ، نہ رفاقت، نہ شناسا کوئی
اس بھرے شہر میں ہم سا نہیں تنہا کوئی

حسرت و یاس کا طوفان چھپا کر دل میں
چپکے چپکے سے بسا بیٹھے ہیں صحرا کوئی

وہ جو کرتے ہیں بڑی سادہ سی دلکی باتیں
پیار ہی پیار میں دے جاتے ہیں دھوکہ کوئی

ہم غضب کر گئے اظہار محبت کر کے
وہ لگا بیٹھے سرعام تماشا کوئی

ہم بھی کترا کے نکل جاتے ہیں دامن اپنا
وہ بھی کرتے نہیں اور تقاضا کوئی

جس طرح نکلے ہو تم کوئے بتاں سے 'برہم'
اے خدا اور نہ ہو شہر میں رسوا کوئی

Rate it:
Views: 989
11 Nov, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets