مرے افکار کو اب دل سے بھلانے والا
کیا سمجھتا ہے مجھے ہاتھ دکھانے والا
مرے دشمن نے بڑی چال چلی ہے اس بار
اس برے وقت سے مالک ہے بچانے والا
اپنی بد سوچ کے دھارے کو بدل لے ورنہ
تجھ سے بڑھ کر کوئی طوفان ہے آنے والا
اب کہ اس بار تجھے پیار کا مرہم دے دوں
پھر ملے گا نہ کوئی زخم چھپانے والا
تیرے دکھ ، درد کی دنیا میں حقیقت کیا ہے
مرا مولا ہے مجھے غم سے بچانے والا
جو مجھے لے کے چلا جائے گا اک دن وشمہ
میرا محبوب بہت جلد ہے آنے والا