ھجر میں وہ ساعت بھی حاصل ہو
خیال ھی سہی ! وہ میرے مقابل ہو
دیکھوں اسے جب دیدہٴ تر سے
ستارے سا چمکتا میرا قاتل ہو
کیوں بتاوں اسے دل پر کیا گزری؟
اپنے گھر سے کوئی کیسے غافل ہو؟
شب کی تاریکی میں چاند بن جائے
کڑی دھوپ میں جیسے سایہٴ بادل ہو
اصل عشق تو روح سے روح کا ہے
نہ میں کوئی صحیفہ نہ تم بائبل ہو