Add Poetry

ہجر میں کچھ ملال بھی تو ہو

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

ہجر میں کچھ ملال بھی تو ہو
یاد سے دل نڈھال بھی تو ہو

ہم جیئں گے خوشی خوشی لیکن
اِس میں کوئی کمال بھی تو ہو

چھیل لیں گے گلا ہی اپنا ہم
لب پہ کوئی سوال بھی تو ہو

وہ ہمارے تئیں کمال رہا
کاش اُس کو زوال بھی تو ہو

ہو ہی جائیں گے ہم کسی اور کہ
پر کوئی بے مثال بھی تو ہو

سبھی ممکن رہا ہے تیرے لیے
اے خدا، کچھ محال بھی تو ہو

عمر بھر کے فراق میں تیرے
ایک لمحہ وصال بھی تو ہو

کر رہا ہوں میں زندگی برباد
کبھی اِس پر ملال بھی تو ہو

ہیں سبھی مثل ایک دُوجے کی
اور خدا کی مثال بھی تو ہو

اور سہنے ہیں کربِ زیست مگر
کچھ طبیعت بحال بھی تو ہو

اے خدا، ہم تباہ حالوں کا
کوئی پُرسانِ حال بھی تو ہو

Rate it:
Views: 475
09 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets