یقین رکھنا

Poet: Abida Taqi By: Shazia Hafeez, Attock

یقین رکھنا
جو ہو سکے تو محبتوں کے شدید جذبوں
کی شدتوں کا یقین رکھنا
جو دُھل رہے ہیں میری نگاہوں کے آنسوؤں
دکھوں کے بہتے ہوئے یہ دھارے
لہو کی ہر بوند سے سجے ہیں
تمہی وہ ہستی ہو جس کی دل نے
مقام محبوبیت پہ رکھا
تمہاری اجلی ہنسی کے سرگم کو
دل کے تاروں سے باندھ رکھا
تمہاری باتوں کے سب شگوفوں سے
 

Rate it:
Views: 581
22 Jun, 2009