یوں میری سانسوں کے نزدیک آ گیا کوئی
لٹا کے پیار مرا دل چرا گیا کوئی
بہت اداس رہی زندگی ہمیشہ سے
اداسیوں پہ خوشی بن کے چھا گیا کوئی
دیے جو اس نے محبت سے مجھ کو سرخ گلاب
مہک وفا کی یوں مجھ پر لٹا گیا کوئی
ہے اس کی آنکھوں میں شوخی محبتوں والی
لبوں پہ پیار لیے مسکرا گیا کوئی
سنائی دینے لگی جلترنگ سی کانوں میں
مدھر آواز کا جادو جگا کوئی
یہ سوچتا تھا کسی کا بھی ہو نہ پاؤں گا
عجب لگا مجھے اپنا بنا گیا کوئی
غم حیات نے پائیں نشاط کی کرنیں
دیے وفا کے ہزاروں جلا گیا کوئی
یوں پیار سے مرے بالوں میں انگلیاں پھیریں
یقین پیار کا مجھ کو دلا گیا کوئی
میں میٹھی نیند کو ترسا ہوں عمر بھر زاہد
لگا کے سینے سے اپنے سلا گیا کوئی