یہ کن خیالوں میں رابطے بھی
جو تجھ کو سوچا تلاشتے بھی
ملا ہی کیا بیٹھے سوچتے بھی
نہ پیار پایا ،نہ ضابطے بھی
مری وفا کی یہ انتہا ہے
یہ بیج چاہت کے راستے بھی
یہ تیری خاطر دلِ تمنا
یہ ہاتھ اپنے پکارتے بھی
عجیب دن ہیں ،عجیب راتیں
ہے ساتھ کوئی تو جاگتے بھی
تلاش میں ایک بے وفا کی
گنوا دیا جو وہ مانگتے بھی
میں ایک تیری ہی جستجو میں
یہ چاند تارےاتارتے بھی
قصور کیا تھا کوئی بتائے
دہکتے صحرا میں بھاگتے بھی
وہ اک محبت کی کیا نظر تھی
کہ وشمہ یوں ہی سنوارتے بھی