ہم کو کس کے غم نے مارا یہ کہانی پھر سہی کس نے توڑا دل ہمارا یہ کہانی پھر سہی دل کے لُٹنے کا سبب نہ پوچھو سب کے سامنے نام آئے گا تمھارا یہ کہانی پھر سہی نفرتوں کے تیر کھائے دوستوں کے شہر میں ہم نے کس کس کو پکارا یہ کہانی پھر سہی