Add Poetry

تو میں کر لوں یقین

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabia

تو میں کر لوں یقین
تم میرے سامنے ہو
میرے ساتھ ہو
مجھے دیکھ رہے ہو
جیسے کوئی گلاب ہو
نظریں بھی نہیں ہٹاتے ہو
جیسے اس دنیا سے انجان ہو
تو میں کر لوں یقین
میری دعائیں رنگ لے آئی ہیں
بہت دور سے تمہیں
اپنے سنگ لے آئی ہیں
میرے آنسو خشک ہو گئے
ذرد پتوں پر پھول کھل گئے
میری کسی نیکی کے بدلے
مجھے تم مل گئے
تو میں کر لوں یقین
میرا نام تمہارے نام سے جڑ گیا
یہ دشمن زمانہ دوست بن گیا
جنہوں سے ُجدا کیا تھا
قدرت سے انہیں ہی
ملانے کا موقع دیا
میرا دل مسافر تھا
عشق سمندر میں
جیسے اک چاہنے والا سفینہ مل گیا
تو میں کر لوں یقین
یہ خواب نہیں حقیقت ہے
میری مددت کی
مسافتیوں کی منزل ہے
میری زندگی میں
خوشیوں کی آمد ہے
میرے سجنے سنوارنے کی عمر ہے
ادھوری کہانی کو
مکمل کرنے کی ضرورت ہے
تو میں کر لوں یقین

Rate it:
Views: 374
22 Feb, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets