بہار کا پہلا گلاب کھل رہا ہے آج

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabia

تپش سورج کی اوپر سے ٹھنڈی ہوا
اور دیکھوں نیلا فلک بھی ہو رہا ہے آج

کانٹوں سی زندگی ختم ہوئی
بہار کا پہلا گلاب کھل رہا ہے آج

تیرے وعدوں کی بقاء کا دن بھی آ گیا
سنا ہے کوئی وعدے وفا کر رہا ہے آج

تیرے لبوں کا ہلنا تھا کہ دل مچل گیا
نظریں جھکائے اک ارمان دستک کر رہا ہے آج

ٹوٹی چوڑیوں کو دیکھ کر کیا اندازہ لگاتے ہو
شرم سے خود میں کوئی مر رہا ہے آج

سرہانے رکھا تھا اک خواب سونے سے پہلے
وہ نیند میں مددت کے بعد بات کر رہا ہے آج

میرے ہاتھ سے بنا چائے کا مگ پی لیا ایک پل میں
ُاسے بعد میں ہنسی آئی زمانہ ُاسے دیکھ رہا ہے آج

Rate it:
Views: 655
22 Feb, 2013