ترے بغیر ہوں زندہ مگر یہ حالت ہے

Poet: فاروق نور By: فاروق نور , Burhanpur

 ترے بغیر ہوں زندہ مگر یہ حالت ہے
یہ آتی جاتی ہوئی سانس بھی اذیت ہے

میں زندگانی کے اب آخری پڑاؤ پہ ہوں
کہاں ہو تم کہ تمہاری مجھے ضرورت ہے

ترے بغیر بھی اک رات جی کے دیکھ لیا
ترے بغیر بھی یہ رات خوبصورت ہے

بدن کے سارے تقاضے تو ہو گئے پورے
مگر ابھی بھی تمہاری مجھے ضرورت ہے

ترے بغیر تو ممکن نہ تھا مرا جینا
ترے بغیر بھی زندہ ہوں مجھ کو حیرت ہے

اسی کی یاد ہے اب نور مشغلہ اپنا
وہ ایک شخص جسے بھولنے کی عادت ہے

Rate it:
Views: 343
15 Jun, 2023
More Love / Romantic Poetry