Add Poetry

Poetries by waseem arbi

رات میں نے خواب دیکھا رات میں نے خواب دیکھا
خواب میں اک عزاب دیکھا
تم کو اتنا بے تاب دیکھا
مثل ماہی بے آب دیکھا
میں نے تم کو اداس دیکھا
بے چین اور بے آس دیکھا
غموں کی چادر تھی تم نے اوڑھی
دکھوں کو تیرا لباس دیکھا
تو تپتے صحرا میں چل رہا تھا
تمہارا جوبن پگھل رہا تھا
لبوں کی خشکی تڑپ رہی تھی
اور خون جسم بھی جل رہا تھا
بجھا بجھا تھا تمہارا چہرا
اورآنکھوں میں تھا بھرا سمندر
تمہارے غم بھی تو کم نہیں تھے
بپا تھا طوفاں تمہارے اندر
پھر اچانک گھڑی وہ آئی
جو خوشیوں کا اعلان لائی
ابھی تو تھی جاں لبوں کو آئی
اور اب لبوں میں ہے جان آئی
پہلے تو یہ امید باندھی
کہ مشکل وقت اب ٹل رہا ہے
یہ کس کو معلوم تھا کہ تو تو
سرابوں کی جانب ہی چل رہا ہے
تشنگی کے پھر چھائے بادل
نظر نہ آتی تھی کوئی چھاگل
شدت پیاس نے تو آخر
کر دیا تھا تمہیں بھی پاگل
سفر کے پیمانے گھٹ رہے تھے
نہ فاصلے ہی سمٹ رہے تھے
نہ منزلوں کا پتہ تھا کوئی
نہ غم کے بادل ہی چھٹ رہے تھے
جبر کی حد ہی تو ہو گئی تھی
صبر کا پیمانہ بھر گیا تھا
تو خواب تھا یاکہ تھا حقیقت
مجھے تو حیران کر گیا تھا
امن وسیم
میرادل بس خدا سے دعا یہ کرے میرادل بس خدا سے دعا یہ کرے
کوئی تم کو کبھی رسوا نہ کرے
نہ بھٹکے تیرے پاس کوئی بھی غم
کوئی خوشیاں بھی تجھ سے جدا نہ کرے
چاند تارے تیرے رہگزر جب بنیں
پھول کلیاں تیرے سر پہ چادر تنیں
حسن تیرے پہ آئے کبھی نہ زوال
تو سارے جہاں میں رہے بے مثال
تیری خوشیوں کا سورج کبھی نہ ڈھلے
شوخ و چنچل رہے تو یونہی عمر بھر
سدا بہار گلستاں میں ہو تیرا گھر
تیری معصومیت ہو یا چالاکیاں
تیرا شرمیلا پن ہو یا بے باکیاں
تیرے ہر روپ میں اک الگ پن ملے
تیرا شیریں دہن اور سنہرا بدن
تو رہے تا قیامت بس رنگ چمن
رات کو جب بھی خوابوں کی جانب چلے
چاند سنگ سنگ محافظ کی مانند چلے
غم کا سایا بھی تجھ پہ کبھی نہ پڑے
تیری باتوں کی ہو ہر طرف باز گشت
گلستاں ہو کوئی چاہے ہو کوئی دشت
نور چہرے پہ تیرے سلامت رہے
تیری شوخی ہی تیری علامت رہے
تجھے کچھ ہو کبھی یہ خدا نہ کرے
کوئی تجھ کو ہر پل چاھنے والا ملے
نہ ہی شکوے کرے نہ کرے وہ گلے
پھول بن کر تو اس کے صحن میں کھلے
وہ نچھاور کرے پیار کے سلسلے
تمہیں کسی موڑ پر بھی خفا نہ کرے
میرا دل بس خدا سے دعا یہ کرے
امن وسیم
Famous Poets
View More Poets