تم سے مل کر بھی تمہیں مل نہیں پاتا ہوں میں آئینہ بن کے مرے سامنے آجاتے ہو ایک رونق سی لگی رہتی ہے یادوں میں اب کبھی آہٹ کبھی لہجہ ، کبھی خود آتے ہو