آھستہ آھستہ وہ مجھہ سے یوں دور ھو گئے
پہلے پہلے میل لکھنے میں سست ھو گئے
پھر یوں اچھا سا بہانہ کرنے لگئے
اس کے ایس ایم ایس مہنگے ھونے لگئے
پھر آواز سے یوں محروم ھو گئے
کچھہ مہنگی تھی کال اس لئے رہ گئے
وہ آھستہ آھستہ یوں بہانے کرنے لگئے
پھر دل سے آنکھوں سے دور ھوگئے
یوں ھم اکیلے اکیلے رہ گئے
دیکھا تو وہ کسی محترمہ کے زلفوں میں قید ھو گئے
پھر ھم جو ٹوٹے ایسے کہ ابتک نہیں جھوڑے
آھستہ آھستہ وہ مجھہ سے یوں دور ھوگئے