بڑی خاموشی سے وہ میرے دل میں اتر آیا ھے
جیسے چپکے سے کوئی مہمان میرے گھر آیا ھے
دل کے دروازے پہ تھی دستک اسکے ہاتھوں کی
میں نے پہچانا کہ وہ پھر لوٹ کے ادھر آیا ھے
اسکی یادوں سے کنارا بھی نہ کر پائے تھے مگر
مجھ کو معلوم ھوا اب اک اور سفر آیا ھے
اسکے آنے سے ھواؤں نے تھا یہ پیغام دیا
رات مہکی ھے کہ بہاروں کا نگر آیا ھے