Add Poetry

اب تلک یاد ہیں وہ چشم و لب و گوش مجھے

Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 ساقیا ! ایسا پلا بادہ ء سر جوش مجھے
بے خودی جس سے بڑھے ، کچھ نہ رہے ہوش مجھے

جس طرف جاؤں ، سبھی لوگ کہیں دیوانہ
حسن جاناں نے بنایا ہے یوں مدہوش مجھے

بھول سکتا ہی نہیں دل کو سراپا ان کا
اب تلک یاد ہیں وہ چشم و لب و گوش مجھے

ہے وہ پہلے سا ستم اب نہ وہ بیداد کہیں
کر دیا اس نے ہے شاید کہ فراموش مجھے

مستیاں ایسی بھلا ساغر و مینا میں کہاں ؟
کر دیا جیسے تری آنکھوں نے مدہوش مجھے

چارہ گر مہر بلب بیٹھا ہے بالیں پہ مری
یاس و حرماں نے کیا ایسے ہم آغوش مجھے

تیری الفت نے خوشی کوئی نہ چھوڑی گھر میں
کر دیا عشق نے دنیا میں الم کوش مجھے

میں بروں سے بھی برا ، آپ ہیں اچھے سب سے
آئیے ! آج نیا دیجے کوئی دوش مجھے

اب تو عصیاں پہ بھی دل ناز کیا کرتا ہے
للہ الحمد ! ملا تم سا خطا پوش مجھے

کہہ گیا راز میں رومی ! وہاں کیونکر سارے
بزم میں کاش کراتا کوئی خاموش مجھے

Rate it:
Views: 339
30 Apr, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets