اب ملاقات ہو تو ایسے ہو

Poet: Tariq Butt By: Gul Bose, Karachi

اب ملاقات ہو تو ایسے ہو
درمیاں کوئی بھی حجاب نہ
کہیں دیوار ہو نہ در کوئی
کینجِ ویراں کہیں نہ گھر کوئی
جز ہمارے کہیں نہ ہو کوئی
سب زمین زاد سب فلک والے
کھوئے ہوں اپنی الجھنوں میں کہیں
یہ زمیں اپنے آپ میں گم ہو
آسماں اپنے دھیان میں ہو کہیں
ہر طرف خامشی اندھیرے سی
جس میں روشن ہوں دہ دیے
میں !
تم !
اور ہوا روٹھ کر چلی جائے
سانس لیں ایک دوسرے میں ہم

Rate it:
Views: 550
23 Feb, 2009