اب میں تبدیل ہوتا جا رہا ہوں
Poet: شہزاد حسین سائل(shahzad hussain sa'yl) By: shahzad hussain sa'yal, Sialkotاب میں تبدیل ہوتا جا رہا ہوں
ہستی اپنی بھلاتا جا رہا ہوں
تشنگی بڑھ گئی ہے اب اتنی
دل کا میں خون پیتا جا رہا ہوں
عادیِ خود نمائی ہو گیا ہوں
خود میں تحلیل ہوتا جا رہا ہوں
اس کو پرواہ تو نہیں لیکن
درد اپنا سناتا جا رہا ہوں
زندگی آخرش پہ آ پہنچی
اپنے دل کو لبھاتا جا رہا ہوں
کچھ تو وعدے وفا کرو تم بھی
میں تو سب کو نبھاتا جا رہا ہوں
کب کا سائل کو بھول بیٹھا وہ
اور میں خود کو رلاتا جا رہا ہوں
More Love / Romantic Poetry






