اب میں تبدیل ہوتا جا رہا ہوں

Poet: شہزاد حسین سائل(shahzad hussain sa'yl) By: shahzad hussain sa'yal, Sialkot

اب میں تبدیل ہوتا جا رہا ہوں
ہستی اپنی بھلاتا جا رہا ہوں

تشنگی بڑھ گئی ہے اب اتنی
دل کا میں خون پیتا جا رہا ہوں

عادیِ خود نمائی ہو گیا ہوں
خود میں تحلیل ہوتا جا رہا ہوں

اس کو پرواہ تو نہیں لیکن
درد اپنا سناتا جا رہا ہوں

زندگی آخرش پہ آ پہنچی
اپنے دل کو لبھاتا جا رہا ہوں

کچھ تو وعدے وفا کرو تم بھی
میں تو سب کو نبھاتا جا رہا ہوں

کب کا سائل کو بھول بیٹھا وہ
اور میں خود کو رلاتا جا رہا ہوں

Rate it:
Views: 336
27 Oct, 2015