Add Poetry

اب کسی سے پھر وفاؤں کی امیدیں کیا کروں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, نیویارک

اب کسی سے پھر وفاؤں کی امیدیں کیا کروں
چھوڑ جاتا ہے مرا جب اپنا ہی سایا مجھے

نفرتوں کی اپنی دنیا سے بغاوت چھوڑ دو
کہہ گیا ہے آج مجھ کو میرا ماں جایا مجھے

کون جانے کب ختم ہوں زندگی کی سازشیں
جس کو اپنا جانتی تھی اس نے تڑپا یا مجھے

ہر کسی نے اپنے اپنے ظرف تک پایا مجھے
کیسے وہ لوٹائے گا میرا سرمایا مجھے

کل تلک جو سیکھتا تھا خود رموزِ شاعری
آج میرے در پہ آ کے اس نے سمجھایا مجھے

چھوڑ آئی منزلوں کو اب میں وشمہ کیا کروں
وہ بھی اب افسردہ ہوگا جس نے ٹھکرایا مجھے

میرا ہر اک شعر میرے عہد کی آواز ہے
کھو دیا تھا میں نے جس کو اس نے ہے پایا مجھے

رنج و غم کی اس زمیں پر دونوں ہی رسوا ہوئے
را س اب آتا نہیں یہ سحر کا سایا مجھے

Rate it:
Views: 228
29 May, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets