اےدوست اب کیوں نہ تیرا پیغام آتا ہے
اب کیوں نہ تیرانامہ میرےنام آتا ہے
ہر بار ہماری ہی کیوں خطاہوتی ہے
تمہارےسر کیوں نہ کوئی الزام آتا ہے
تمیں اپنے اشعار سےخوش رکھنا
ہمہیں تو صرف ایک یہی کام آتا ہے
ابھی سےپالتی مارکربیٹھ گئےہیں
اب دیکھیں گئے کب آپ کا سلام آتاہے
تم سےتو میری پڑوسن بھی خفاہے
کہتی ہےکیوں تیرےلب پہ اسکانام آتاہے