اداس آنکھوں میں شب کا خمار دیکھا ہے کہ پہلی بار اسے بے قرار دیکھا ہے جسے خبر ہی نہ ہوتی تھی میرے آنے کی اسی کی آنکھوں میں اب انتطار دیکھا ہے