Add Poetry

اسے تو اپنے ہی مصروف کام پر رکھا

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

اسے تو اپنے ہی مصروف کام پر رکھا
بھروسہ میں نے مکمل غلام پر رکھا

سنا چکے ہیں سبھی اپنی شاعری لیکن
عدو مرے نے مرا نام اختتام پر رکھا
مرے تو درد کی حدت مزید بڑھ گئی ہے
یہ ہاتھ اپنا میں نے جب مسام پر رکھا

دکھانا یار کو تھا اس لیے گیا ہوں مے خانے
نہیں میں پیتا مگر خود کو جام پر رکھا

کوئی بھی کام نہیں آتا ڈھنگ سے تھا مجھے
غزل سے ذوق تھا کتیہ کلام پر رکھا
کبھی بھی سوچا نہیں ہے میں نے برا ان کا
تھا رشتہ ایسا اسے ا حترام پر رکھا

تھا ہر طرف ہی اندھیرا یہ روشنی کہاں تھی
چراغ صبح کو دیوار شام پر رکھا
تری نگاہ کو آنکھیں مری تو ترس گئیں
خوشی یہی ہے مجھے التزام پر رکھا

مری بساط سے بڑھ کر عطا کیا ہے رزق
خدا نے مجھ کو تو اعلی مقام پر رکھا
امیر لوگ تجارے عجیب کرتے ہیں
جفا کی آڑ میں کارِ دوام پر رکھا

ملاپ اپنا کبھی ہونا ہی نہیں شہزاد
یہ رابطہ تھا ہی اتنا کہ دام پر رکھا

Rate it:
Views: 138
25 Dec, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets