یہ خوشبو کی مَستیاں
یہ پھولوں کی رعنائیاں
چاندنی کی رنگینی
شرابوں کی مد ہوشی
جنگل کا سکوت اور ناچتے مور
سورج کا منظر اور سمندر کا شور
زمین و آسماں کے
حسین تر نظارے
بہاروں کی باتیں
جاڑوں کی راتیں
بے کار ہوتیں ہیں
بے لطف ہوتیں ہیں
جب تک کوئی انا توڑ کر
کہکشاں کی راہ چھوڑ کر
یہ نغمہ نہ سنا دے
یہ گیت نہ گا لے
مجھے تم سے پیار ہے
ہا ں تم سے پیار ہے