Add Poetry

اللہ

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

سچ کے سورج سے روشنی کی کرنیں
ظلمت کی اندھیر نگری میں
اجالا بن کر اتریں تو
اندھیرے مٹ جاتے ہیں
امن کی فاختہ کھلے آسماں پر
بے خوف محو پرواز ہوتی ہے
پر یہ جب ہی ہوتا ہے
جب من کے آنگن میں
توحید کا بیج
ایک تناور درخت بن جاتا ہے
جس کی جڑیں
دل کی زمیں پر
میخوں کی طرح گڑی ہوتی ہیں
قناعت اور صبر
وفا اور الفت
ایمان سے جڑے وہ پھل ہیں
جو اس درخت کے خاص میوہ جات ہیں
جن کی لذت و شیرینیں
وہی محسوس کرسکتا ہے
جس کی تمام محبتوں کا محور
ایک ہی ذات اقدس ہوتی ہے
کتنا پیارا نام ہے اس عظیم ہستی کا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Rate it:
Views: 659
18 Dec, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets