اک چھوٹی سےپریم کہانی ہے
جو سن لوتو مہربانی ہے
میرےپڑوس میں اک لڑکی رہتی تھی
جو مجھےبےحد چاہتی تھی
ہم ایک کلاس میں پڑھتےتھے
بات بات پہ دونوں لڑتے تھے
ان دنوں ہم بچے تھے
عمر کے بھی ذراکچےتھے
اظہار کرنےسلیقہ نہ تھا
پیار جتانے کاطریقہ نہ تھا
ہمت کرکےخط اس کی
سہیلی کے ہاتھ بھیجا
ایک گلاب کا پھول ساتھ بھیجا
لکھا!جان من میں تم پہ مرتاہوں
زندگی سےزیادہ تجھےپیارکرتا ہوں
تو خوابوں میں ہےخیالوں میں ہے
اندھیروں میں ہےاجالوں میں ہے
توزمینوں میں ہےآسمانوں میں ہے
دل کے نہاں خانوں میں ہے
اس سےمزید کچھ کہہ نہی سکتا
تیرے بن زندہ رہ نہیں سکتا
تجھےصرف اتنا ہی کہنا ہے
اب تجھےپاکرہی دم لینا ہے