ایسا لگتا ہے وہ نادان سمجھتے ہیں مجھے
جو بھی تفریح کا سامان سمجھتے ہیں مجھے
خیریت بھی مری معلوم نہیں کرتے ہیں
اسقدر لوگ پریشان سمجھتے ہیں مجھے
شہر سے آؤ تو آنے کا سبب پوچھتے ہیں
گاؤں کے لوگ بھی مہمان سمجھتے ہیں مجھے
اس لئے میری خوشامد نہیں کرتا کوئی
سب منانا بہت آسان سمجھتے ہیں مجھے
میں ہوں فنکار تو فنکار ہی سمجھا جائے
آپ کیوں ہندو مسلمان سمجھتے ہیں مجھے
میں نے ہر زخم پہ مرہم کی نمائش کی ہے
جانے کیوں لوگ نمکدان سمجھتے ہیں مجھے
لوگ کیا کہتے ہیں پرواہ نہیں ہے عالمؔ
اتنا کافی ہے کہ انسان سمجھتے ہیں مجھے