بیٹھ کر پاس میرے, اک چڑیا نے آج یہ سوال کیا
ہم تو ٹہہرے پرند, انسان نے انسان کا کیا حال کیا؟
بے زبان مَیں ,مگر "چوں چوں " کرکے ذاکرِ خدا ہوئی, اور تو
اہلِ زبان بھی ہوا اور "میں میں" سے خود کو نکلنا محال کیا
بنا مشین کے اڑوں میں , اور تکبر تمہارا آسمان چھوئے
عقل کی بنیاد پہ اشرف ہوا, مگر عقل کا نہ استعمال کیا
جو دنیا کی پٹی تو باندھے ہے آنکھوں پر....کیا بھول گیا؟
ہر شاہ کا کفن میں لپیٹ کہ عروج خدا نے زوال کیا
یہ حال تیرا ہوا تب سے تو بھولا ہے جب سے خودی کو
ورنہ خود بتا کَیا نہ تیرا مرتبہ خدا نے بے مثال کیا؟