بڑی اداس میری ہر رات ہوتی ہے
ہر شب آنکھوں سےبرسات ہوتی ہے
تصور میں جب ان سےملاقات ہوتی ہے
کھل کرہمارےدرمیاں گل بات ہوتی ہے
جب کبھی راستےمیں مل جاتے ہیں
تب فقط صرف آداب و تسلیمات ہوتی ہے
فون پر جب ان سےگفت وشنیدہوتی ہے
ان کا عنوان میری ہی ذات ہوتی ہے