بہت دن ہو گئے ساقی کا مئے خانہ نہیں دیکھا
Poet: خلیلی قاسمی By: خلیلی قاسمی, Indiaبہت دن ہو گئے ساقی کا مئے خانہ نہیں دیکھا
بہکتے رند اور گردش میں پیمانہ نہیں دیکھا
شبِ دیجور میں جلتے دیے دیکھے بہت، لیکن
شمع کے گرد رقصاں کوئی پروانہ نہیں دیکھا
خدا جانے ہر اک شیٴ پر یہ کس کی بد دعا ٹھہری
چمن میں نرگس و سوسن کا شرمانا نہیں دیکھا
نہ جانے ان کی افتادِ جفا کا کیا ہوا ہوگا
بہت دن سے انھوں نے کوئی دیوانہ نہیں دیکھا
انھیں تو چہرئہ گل پر خراشوں کی شکایت ہے
بھلا کیا اس نے میرے دل کا ویرانہ نہیں دیکھا
خلیلی# ہم نے ان کی خوش بیانی تو بہت
زباں کے ساتھ لیکن دل کا نذرانہ نہیں دیکھا
More Love / Romantic Poetry






