بے ربط دھڑکنیں
Poet: Nissa By: Nusrat Nissa, Londonاک صبح طلوع آفتاب اور اس کی سہنری کرنیں
 آہستہ آہستہ سرسراتی ہوا چھیڑ جاتی پتوں کو
 ایسے میں ہوا کا چھو کے یوں گزرنا
 خشک پتوں کا دھیرے دھیرے جل مل کرنا
 جل مل کرتے پتوں کا یوں ہوا کے ساتھ اڑنا
 جیسے ٹھرے پانی میں بےخیالی میں کنکر پھینکنا
 کچھ ایسے ہی ہے یادوں کے دریچوں کا کھلنا
 دل کی ہر دھڑکن کو پھر سے بے ربط کر دینا
 بے ربط سی دھڑکنیں اور اک انجانا سا خوف نسا
 دھڑکنوں میں دبی اک ہلکی سی آہٹ وہ میں
More Love / Romantic Poetry






