بے وفائی سے پریشان بھی ہو جاتے ہیں

Poet: Yaseen Shahi By: Yaseen Shahi, Islamabad

بے وفائی سے پریشان بھی ہو جاتے ہیں
نرم جھونکے کبھی طوفان بھی ہو جاتے ہیں

ہم نے محبوب جو بدلا تو تعجب کیسا
لوگ کافر سے مسلمان بھی ہو جاتے ہیں

یوں تو اک درد کا رشتہ ہے زمانے بھر سے
لوگ کچھ زیست کا عنوان بھی ہو جاتے ہیں

شہر بھر کو میں محبّت تو سکھا دوں لیکن
خود تراشے ہوئے بھگوان بھی ہو جاتے ہیں

ہم تو پرکھوں کی روایت کو نبھانے کے لئے
حرمت عشق پہ قربان بھی ہو جاتے ہیں

حادثہ ہو یا کوئی معجزہ شاہی کچھ ہو
راستے پیار کے آسان بھی ہو جاتے ہیں
 

Rate it:
Views: 821
20 Dec, 2010